کیفیت بتلاؤں کیا تصویر کی
کیفیت بتلاؤں کیا تصویر کی
اک غزل زندہ ہو جیسے میرؔ کی
کون جانے کب بدل دے گا خدا
بات مت کرتے رہو تقدیر کی
مانگ کر تم نے دعائیں کیا کیا
یار کوشش تو کرو تدبیر کی
زندگی صدیوں نہیں پاتا کوئی
لاکھ لے کوئی دعائیں پیر کی
تاج کو مردہ عمارت مت کہو
عشق نے تو آرزو تعمیر کی
پیار سے دنیا یوں ہی ملتی رہے
کیا ضرورت تیر کی شمشیر کی
خون سے خط لکھ دیا دلدارؔ نے
اور تعریفیں ہوئیں تحریر کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.