کیفیت دل حزیں ہم سے نہیں بیاں ہوئی
کیفیت دل حزیں ہم سے نہیں بیاں ہوئی
لفظ نہ ساتھ دے سکے آنسوؤں سے عیاں ہوئی
شورش واردات قلب شعروں میں ڈھال ڈھال کر
لکھتے رہے تمام عمر ختم نہ داستاں ہوئی
اب نہ وہ دل میں دھڑکنیں اب نہ وہ سوز و ساز ہے
پوچھتے ہیں وفات دل کیسے ہوئی کہاں ہوئی
میری ذرا سی بات پر جانے وہ کیوں خفا ہوئی
کوئی نہ تلخ گفتگو دونوں کے درمیاں ہوئی
گھر تو ہزاروں بن گئے اینٹوں کو جوڑ جوڑ کر
گھر کے مکینوں کی وفا زینت آشیاں ہوئی
صورت تھی وہ کہ برق سی بدلیوں کی تھی اوٹ میں
پردوں سے جھانک جھانک کر پردوں میں ہی نہاں ہوئی
ایک ہی شاخ پر رہے باڑھ میں سانپ اور آدمی
کیسی عجیب دوستی دونوں کے درمیاں ہوئی
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 415)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.