کئی چاند رہے برسوں مجھ میں مری لو مدھم کرنے کے لیے
کئی چاند رہے برسوں مجھ میں مری لو مدھم کرنے کے لیے
کئی سورج مجھ میں ڈوب گئے مرا سایا کم کرنے کے لیے
اک بہت پرانا سادھو تھا اک دکھ کو وہ نہیں سادھ سکا
وہ تب سے فائن آرٹ میں ہے اس دکھ کو کم کرنے کے لیے
کچھ پیڑ مرے بھی دشمن ہیں جو ہوائیں بنتے رہتے ہیں
پھر انہیں چلاتے رہتے ہیں مری ناک میں دم کرنے کے لیے
ہم نے سب کھوج نکالا تھا دکھ کیا تھا ایک نوالہ تھا
اب اسی کو کھاتے رہتے ہیں سب کچھ مبہم کرنے کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.