کئی دن ہو گئے یارب نہیں دیکھا ہے یار اپنا
کئی دن ہو گئے یارب نہیں دیکھا ہے یار اپنا
ہوا معلوم یوں شاید کیا کم ان نے پیار اپنا
ہوا بھی عشق کی لگنے نہ دیتا میں اسے ہرگز
اگر اس دل پہ ہوتا ہائے کچھ بھی اختیار اپنا
یہ دونو لازم و ملزوم ہیں گویا کہ آپس میں
نہ یار اپنا کبھو ہوتے سنانے روزگار اپنا
ہوا ہوں خاک اس کے غم میں تو بھی سینہ صافی سے
نہیں کھوتا ہے وہ آئینہ رو دل سے غبار اپنا
یہ شعلہ سا تمہارا رنگ کچھ زور ہی جھمکتا ہے
جلا کیوں کر نہ دوں میں خرمن صبر و قرار اپنا
سر فتراک تھا اس کو نہ تھا لیکن نصیبوں میں
تڑپتا چھوڑ کر جاتا رہا ظالم شکار اپنا
تجھے لازم ہے ہونا مہرباں تاباںؔ پہ اے ظالم
کہ ہے بیتاب اپنا عاشق اپنا بے قرار اپنا
- Deewan-e-Taban Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.