کئی دنوں سے جو زہریلی چل رہی ہے ہوا
کئی دنوں سے جو زہریلی چل رہی ہے ہوا
نہ جانے کون سے آنگن میں پل رہی ہے ہوا
عجیب لو کا ہے ماحول جس طرف دیکھو
سلگ رہا ہے زمانہ کہ جل رہی ہے ہوا
ہم آپ کا بھی بدلنا بہت ضروری ہے
بدل رہی ہے یہ دنیا بدل رہی ہے ہوا
یہ کس کی زلف سے ٹکرا رہی ہے پیشانی
جو کچھ دنوں سے بہت پھول پھل رہی ہے ہوا
بجھا نہ پائی مرے ایک بھی چراغ کو نورؔ
یہ اور بات مخالف میں چل رہی ہے ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.