Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کئی دنوں تک جب اپنے کمرے سے ہم نہ نکلے تو لوگ سمجھے

خالد اخلاق

کئی دنوں تک جب اپنے کمرے سے ہم نہ نکلے تو لوگ سمجھے

خالد اخلاق

MORE BYخالد اخلاق

    کئی دنوں تک جب اپنے کمرے سے ہم نہ نکلے تو لوگ سمجھے

    کبھی کسی کو بہت ستاتے ہیں یہ اجالے تو لوگ سمجھے

    بدل گئے جب کسی کی غربت میں آج رستے تو لوگ سمجھے

    تھا جانا اسکول کام پر کیوں گئے وہ بچے تو لوگ سمجھے

    ہدف پہ منہ زور آندھیوں کے فقط ہمارے چراغ کب تھے

    بکھر گئے جب کسی گھروندے کے سارے تنکے تو لوگ سمجھے

    کوئی نہ مانا کراہتیں جب بتا رہی تھیں کہ وقت کم ہے

    جب ان کے کاندھوں پہ آخری ہم سفر کو نکلے تو لوگ سمجھے

    جو وقت پر ہی نہ کام آئیں تو دوست کیا ہیں عزیز کیا ہیں

    کسی دکاں پر نہیں چلے جب یہ کھوٹے سکے تو لوگ سمجھے

    ہیں بھیڑ میں بھی ہم آج تنہا یہ اجنبیت کی دھندھ کیا ہے

    اڑے دھوئیں میں نئے تعلق پرانے رشتے تو لوگ سمجھے

    جسے سمجھتے ہیں شاعری ہم سفر مسلسل ہے خوشبوؤں کا

    غزل کی شاخوں پہ خوب صورت جو شعر مہکے تو لوگ سمجھے

    نہ دین پر ہیں عمل ہمارے نہ فکر کوئی سماج کی ہے

    طرح طرح کے جب آج ہم پر عذاب اترے تو لوگ سمجھے

    غم و خوشی بھی تو اک نشہ ہے سنبھلنا آساں نہیں ہے خالدؔ

    بنا پئے بھی قدم ہمارے جو آج بہکے تو لوگ سمجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے