کئی خوش نام خوش اندام چہرے بجھ گئے ہیں
کئی خوش نام خوش اندام چہرے بجھ گئے ہیں
گلابی سردیوں میں سبز پودے بجھ گئے ہیں
ہماری آنکھ مہر و ماہ پر رہنے لگی ہے
ہمارے گرد کتنے ہی اجالے بجھ گئے ہیں
نتائج سے انہیں واقف کیا ہے سب نے پھر بھی
نہ اڑنے کی اجازت سے پرندے بجھ گئے ہیں
کہاں نکلا ہے کوئی جہل کے اندھے کنویں سے
کتابوں کے بلند آہنگ دعوے بجھ گئے ہیں
حمیراؔ کوئی بھی واپس نہیں آیا ابھی تک
گھروں میں منتظر ماؤں کے لہجے بجھ گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.