Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کئی راز دل میں چھپائے ہوئے ہیں

شاہد محمود

کئی راز دل میں چھپائے ہوئے ہیں

شاہد محمود

MORE BYشاہد محمود

    کئی راز دل میں چھپائے ہوئے ہیں

    نہ دیکھو ہمیں ہم جلائے ہوئے ہیں

    یوں پتھر سے پکھراج ہونے کو ہیں ہم

    کہ صدیوں سے ہم تو دبائے ہوئے ہیں

    ہمیں کھل کے ہنسنے دو اے دنیا والو

    کہ برسوں کے ہم تو رلائے ہوئے ہیں

    یہ سیلاب ہے پر یہ پانی نہیں ہے

    یہ آنسو ہمارے بہائے ہوئے ہیں

    عذاب ایسے ایسے بتائیں تمہیں کیا

    ہمیں کیا خبر کس کے لائے ہوئے ہیں

    بس اک سانس تھی وہ بھی چلتی نہیں ہے

    وہ جس دن سے ہم سے پرائے ہوئے ہیں

    نہ ڈھونڈو ہمیں تم کتابوں میں شاہدؔ

    وہ الفاظ ہیں جو مٹائے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے