کئی سمتوں میں چلتا جا رہا ہوں
کئی سمتوں میں چلتا جا رہا ہوں
کہ چشمہ ہوں ابلتا جا رہا ہوں
کئی لہریں اٹھاتا جا رہا ہوں
کئی جوہر اگلتا جا رہا ہوں
اسی پانی سے میں ظاہر ہوا تھا
اسی پانی میں ڈلتا جا رہا ہوں
رکوں گا کیا ہتھیلی پر کسی کی
کہ موتی ہوں پھسلتا جا رہا ہوں
بڑی مشکل سے جو حاصل ہوئی تھی
وہی رنگت بدلتا جا رہا ہوں
کوئی پہنچا رہا ہے میرا حصہ
میں پتھر میں ہوں پلتا جا رہا ہوں
ثمر بار آوری کا میرا موسم
مسلسل ہے سو پھلتا جا رہا ہوں
جزیرے ہیں ابھرتے جا رہے ہیں
سمندر ہوں نگلتا جا رہا ہوں
دعا ہوں جو لبوں پر آ گئی ہے
کوئی طوفاں ہوں ٹلتا جا رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.