کئی سپنے ادھورے رہ گئے ہیں
مری مٹھی میں لمحے رہ گئے ہیں
خوشامد کا ہنر ہم کو نہ آیا
اسی باعث تو پیچھے رہ گئے ہیں
پریشاں اس لیے پھرتے ہیں بادل
بہت سے کھیت پیاسے رہ گئے ہیں
ہم اپنے زیست کے اندھے سفر میں
اکیلے تھے اکیلے رہ گئے ہیں
بہت خوش ہو چراغوں کو بجھا کر
وہ دیکھو چاند تارے رہ گئے ہیں
- کتاب : Loban (Pg. 103)
- Author : Nadeem Farrukh
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.