Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کئی طرح کے لباس و حجاب رکھوں گا

سدیش کمار مہر

کئی طرح کے لباس و حجاب رکھوں گا

سدیش کمار مہر

MORE BYسدیش کمار مہر

    کئی طرح کے لباس و حجاب رکھوں گا

    ادھڑ رہا ہے یہ جیون نقاب رکھوں گا

    کوئی کتاب تھما کر غریب بچوں کو

    نئے درختوں کے کچھ انقلاب رکھوں گا

    کبھی غرور نہ آئے کسی طرح مجھ میں

    کہ رحمتوں کا میں اس کی حساب رکھوں گا

    مجھے سوال گڑت کے سمجھ نہیں آتے

    ترے فریب کے کیسے حساب رکھوں گا

    بچھڑ کے شاخ سے بہتا پھروں رضا اس کی

    کسی درخت پہ جا کر یہ خواب رکھوں گا

    کہ پا لیا ہے کسے اور کھو دیا کس کو

    یہی سوال ہے کیا کیا جواب رکھوں گا

    تجھے سوال کی مہلت کبھی نہیں ملنی

    ہر ایک وقت کے پہلے جواب رکھوں گا

    تمہارے ہونٹوں پہ میں نے کتاب لکھی ہے

    مری کتاب کا عنواں گلاب رکھوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے