Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کئی زخم اب تک سنبھالے ہوئے ہیں

سید صدام گیلانی مراد

کئی زخم اب تک سنبھالے ہوئے ہیں

سید صدام گیلانی مراد

MORE BYسید صدام گیلانی مراد

    کئی زخم اب تک سنبھالے ہوئے ہیں

    قلندر کے سینے پہ چھالے ہوئے ہیں

    تری حسرتوں کے کئی داغ لے کر

    مری تیرگی میں اجالے ہوئے ہیں

    کہ بے چارگی کا مزا ہم سے پوچھو

    ہم ان کی گلی سے نکالے ہوئے ہیں

    یہ نغمے یہ آہیں یہ نالے تماشا

    یہ خون جگر کے نوالے ہوئے ہیں

    یہ تحریر فن بھی انہیں کا ہے زیور

    جو آہ و فغاں کے حوالے ہوئے ہیں

    ہیں تیرے ہی دم سے سمندر بھی رقصاں

    یہ تو نے ہی دریا اچھالے ہوئے ہیں

    وہ فاقہ کشی میں غزل لکھ رہے تھے

    جنازے بھی جن کے مقالے ہوئے ہیں

    مرادؔ جہاں اب تو بس ہی کرو تم

    قلم بند کتنے ہی نالے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے