کئی زمانوں کے دریائے نیل چھوڑ گیا
کئی زمانوں کے دریائے نیل چھوڑ گیا
وہ وقت تھا جو مجھے لاکھوں میل چھوڑ گیا
نہ بھیگے ہونٹ بھی کم ظرف دشت و دریا کے
مرا حسین لہو کی سبیل چھوڑ گیا
سب ایک سے تھے طلوع و غروب جاں اس کے
جدائی میں بھی وہ نقش جمیل چھوڑ گیا
تھے اس کے ساتھ زوال سفر کے سب منظر
وہ دکھتے دل کے بہت سنگ میل چھوڑ گیا
میں مردہ پانیوں میں چاند سا رواں دیکھوں
وہ ورثے میں مجھے خواہش کی جھیل چھوڑ گیا
میں زندہ سچ تھا سمندر کی گونج کی صورت
گواہی لے نہیں پایا دلیل چھوڑ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.