کیسا گریہ کہاں کا روئے تھے
کیسا گریہ کہاں کا روئے تھے
غم نے اشکوں کے پاؤں دھوئے تھے
ہم خرابات شہر خاک نصیب
عرصۂ وصل میں بھی سوئے تھے
اس گل غیب کی تمنا سے
ہم نے سینوں کے داغ دھوئے تھے
باد صرصر اڑائے پھرتی ہے
کس بہار آفریں میں کھوئے تھے
لہلہاتی ہے فصل چشم وہاں
دانۂ دل جہاں پہ بوئے تھے
- کتاب : جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 85)
- Author : امیر حمزہ ثاقب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.