کیسا جادو کیسا فتنہ دھیان میں رکھا گیا
کیسا جادو کیسا فتنہ دھیان میں رکھا گیا
دل میں کیا آیا کہ دل انسان میں رکھا گیا
باوجود اس کے کہ کچھ لے کر نہیں جاؤں گا میں
جانے کیا کیا کچھ مرے سامان میں رکھا گیا
سو سرابوں کا بھرم رکھنے کی خاطر یوں ہوا
ایک نخلستان ریگستان میں رکھا گیا
رات بھر جب رویا پنچھی کالی چھت کو دیکھ کر
ایک نیلا آسماں زندان میں رکھا گیا
خالی کمرے اور بھی چھوٹے نظر آنے لگے
جیسے ہی ہر چیز کو دالان میں رکھا گیا
جو نہیں تھا کام کا وہ گھر میں ہی رکھنا پڑا
کام کے سامان کو دوکان میں رکھا گیا
نام سنتے ہی کسی کا مسکرا دیتا تھا وہ
ذکر میرا بھی اسی مسکان میں رکھا گیا
فائدہ ہوتے ہی چل دیتا میں ایسا تھا نہیں
پھر بھی جانے کیوں مجھے نقصان میں رکھا گیا
اس سے تھی امید سوچے گا مرے بارے میں بھی
سو اسی کی شرطوں کو پیمان میں رکھا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.