کیسا جشن بہار ہے اپنا
کیسا جشن بہار ہے اپنا
گل پہ سایہ بھی بار ہے اپنا
سسکیاں لے رہی ہے شام فراق
پھر مجھے انتظار ہے اپنا
عشق کا راگ کس نے چھیڑ دیا
ہر نفس شعلہ بار ہے اپنا
کیا گلہ تیری کم نگاہی سے
کب ہمیں اعتبار ہے اپنا
نیچی نظروں سے پوچھ مت احوال
ضبط غم ہی شعار ہے اپنا
کیا ہوا زندگی نہ راس آئی
موت پر اعتبار ہے اپنا
قیس کو لوگ جب سے بھول گئے
پیرہن تار تار ہے اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.