Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسا منظر گزرنے والا تھا

اورنگ زیب

کیسا منظر گزرنے والا تھا

اورنگ زیب

MORE BYاورنگ زیب

    کیسا منظر گزرنے والا تھا

    آنکھ سے ڈر گزرنے والا تھا

    وہ عجب رہ گزار تھی جس کا

    مستحق ہر گزرنے والا تھا

    وقت سے میں گزر رہا تھا مگر

    وقت مجھ پر گزرنے والا تھا

    ایک ہی دل ملا تھا اور دل بھی

    کچھ نہ کچھ کر گزرنے والا تھا

    اس نے بھیجے تھے اشک منظر میں

    خشک سے تر گزرنے والا تھا

    میرے رستے کو کر دیا ہموار

    مجھ سے بہتر گزرنے والا تھا

    جاں ہتھیلی پہ رکھ کے مقتل سے

    ایک خود سر گزرنے والا تھا

    میں نے زنجیر ریل میں کھینچی

    جب مرا گھر گزرنے والا تھا

    شکر ہے کام آ گئی حکمت

    خیر سے شر گزرنے والا تھا

    میں وہی کر نہیں سکا صد حیف

    کام جو کر گزرنے والا تھا

    میرے دل کی ہوا سے زیبؔ اس دن

    مور کا پر گزرنے والا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے