Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسا پیارا شخص تھا اور میں خواب میں رکھ کر بھول گئی

ثمینہ ثاقب

کیسا پیارا شخص تھا اور میں خواب میں رکھ کر بھول گئی

ثمینہ ثاقب

MORE BYثمینہ ثاقب

    کیسا پیارا شخص تھا اور میں خواب میں رکھ کر بھول گئی

    جیسے کاغذ کی کشتی گرداب میں رکھ کر بھول گئی

    روشن روشن موتی جیسا صاف سجیلا پانی تھا

    جانے کون تھی چاند کو جو تالاب میں رکھ کر بھول گئی

    جب بھی اس پہ کھلنا چاہا گال حیا سے لال ہوئے

    اس کو پانے کی خواہش آداب میں رکھ کر بھول گئی

    سوچ کے دھاگے سے بن کر کچھ سپنے پھینکے کاغذ پر

    کیا کرنا اس خواب کا جو اعصاب میں رکھ کر بھول گئی

    صبح سویرے ماں نے پکارا بھاگی بھاگی گھر پہنچی

    اک جوتا تھا پیر میں دوجا خواب میں رکھ کر بھول گئی

    بہہ گیا ہوگا پانی میں اب جھیل میں اس کو ڈھونڈوں گی

    اک چہرہ جو اشکوں کے سیلاب میں رکھ کر بھول گئی

    اس سے ملنے جانا تھا میں پل کے رستے مل آئی

    کچا سوہنی تیرا گھڑا میں چناب میں رکھ کر بھول گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے