کیسے بتاؤں اب مجھے کیا کیا نہیں پسند
کیسے بتاؤں اب مجھے کیا کیا نہیں پسند
بس تو پسند ہے کوئی تجھ سا نہیں پسند
نیندیں اڑا گئے جو ان آنکھوں کے خواب تھے
ایسا نہیں کہ اب مجھے سونا نہیں پسند
لوٹا کے جب سے آئیں ہیں کاپی وہ اس کی ہم
تب سے ہمیں تو اپنا ہی بستہ نہیں پسند
پہلے بنایا اس نے تو اپنی طرح مجھے
کہتا ہے اب کہ میں اسے ایسا نہیں پسند
جسموں کے رستے آ گئے ہیں دل تلک تو ہم
آساں بہت ہے پر ہمیں رستا نہیں پسند
پھر آپ ایسے دریا پے لعنت ہی بھیجئے
میری طرح کا گر اسے پیاسا نہیں پسند
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.