کیسے بھلاؤں اس گل رنگیں ادا کو میں
کیسے بھلاؤں اس گل رنگیں ادا کو میں
کب تک فریب دوں دل درد آشنا کو میں
حسرت کو آرزو کو ترے مدعا کو میں
اے دل سمجھ رہا ہوں تری ہر ادا کو میں
تم چھپنا چاہتے ہو تو چھپ جاؤ شوق سے
لو ہاتھ اٹھا رہا ہوں بظاہر دعا کو میں
اے زندگی نہ جا یہ تماشہ بھی دیکھ لے
تیرے لیے گلے سے لگا لوں قضا کو میں
دل میرا اس کی جلوہ گہہ ناز ہے مگر
دیر و حرم میں ڈھونڈ رہا ہوں خدا کو میں
بخشا ہے جس کی یاد نے مجھ کو شعور غم
الزام دے رہا ہوں اسی پارسا کو میں
ہر سمت جس سے گیت برستے ہوں پیار کے
افگنؔ کہاں سے لاؤں گا ایسی فضا کو میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.