Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسے ہر درد کو سینے میں چھپائے رکھیں

یاسمین حسینی زیدی  نکہت

کیسے ہر درد کو سینے میں چھپائے رکھیں

یاسمین حسینی زیدی نکہت

MORE BYیاسمین حسینی زیدی نکہت

    کیسے ہر درد کو سینے میں چھپائے رکھیں

    اور ہونٹوں پہ تبسم کو سجائے رکھیں

    جو تھے اپنے وہ زمانہ ہوا سب چھوڑ گئے

    کب تلک بزم کو غیروں سے سجائے رکھیں

    یہ سنا ہے کہ وہاں دیر ہے اندھیر نہیں

    تو چلو بہر دعا ہاتھ اٹھائے رکھیں

    جب یہ چھٹ جائیں گے بادل تو کرن پھوٹے گی

    شمع امید کی اک ہم بھی جلائے رکھیں

    یوں تو بھولے سے بھی اب یاں نہ کوئی آئے گا

    احتیاطاً ہی مگر گھر کو سجائے رکھیں

    دل میں سوئی ہوئی چنگاری نے کروٹ لی ہے

    اب تو اس آگ سے دامن کو بچائے رکھیں

    ہوگا نکہتؔ سے معطر یہ چمن بھی اک روز

    بس تری یاد کے پودوں کو لگائے رکھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے