کیسے ان آنکھوں سے دیکھوں ماہ کامل کی طرف
کیسے ان آنکھوں سے دیکھوں ماہ کامل کی طرف
میں نے دیکھا ہے جمال رونق دل کی طرف
دیکھ لیتا صرف اپنے خانۂ دل کی طرف
یوں ہی مائل ہو گیا تھا قیس محمل کی طرف
میں تو محو بے خودی تھا مجھ کو کیا معلوم ہے
لایا ہے میرا جنوں کیوں تیری محفل کی طرف
ڈوبنے والے کی حسرت کا یہ عالم دیکھیے
پھر نگاہ یاس پہنچی اہل ساحل کی طرف
آج بیمار الم دنیا سے یوں رخصت ہوا
دم لبوں پر تھا مگر آنکھیں تھیں قاتل کی طرف
تجھ کو اس رنگیں نگاہ حشر ساماں کی قسم
اک نگاہ لطف پرور بھی مرے دل کی طرف
لے چلی بے تابئ دل آج جوہرؔ کھینچ کر
اس بت رنگیں نظر زہرہ شمائل کی طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.