Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسے جلے ہیں بال و پر یہ تو شرر سے پوچھئے

اشرف باقری

کیسے جلے ہیں بال و پر یہ تو شرر سے پوچھئے

اشرف باقری

MORE BYاشرف باقری

    کیسے جلے ہیں بال و پر یہ تو شرر سے پوچھئے

    میرے جنوں کا واقعہ میرے جگر سے پوچھئے

    دل کو سکوں نہ مل سکا تیرے بغیر عمر بھر

    تیر نظر کی بات ہے ذوق نظر سے پوچھئے

    میرا تو دل نکال کر جیسے حیات رکھ گئی

    میں نے کیا تھا اس کا کیا اس کے ہی شر سے پوچھئے

    ہائے وہ اک مقام پر رہبر جہاں پہ رو دیا

    اہل سفر پہ گزری کیا گرد سفر سے پوچھئے

    مجھ سے یہ پوچھئے مجھے کیا ہے دیا حیات نے

    اہل نظر کی بات تو اہل نظر سے پوچھئے

    نازک سی ایک بات پر تنہا جہان میں یہ دل

    کتنا تڑپ کے رہ گیا درد بشر سے پوچھئے

    انساں کو کیا ملا بتا ہستی ترے وجود سے

    کیسے ہوئی یہ روشنی شمس و قمر سے پوچھئے

    قید حیات میں بھی ہاں شوق سجود نے مرے

    سجدے لٹائے کتنے ہیں ان کے ہی در سے پوچھئے

    اشرفؔ بتائے زندگی کیسے کہ شرمسار ہے

    اپنا مقام آپ خود اپنی نظر سے پوچھئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے