کیسے جھیلیں عذاب خطرہ ہے
کیسے جھیلیں عذاب خطرہ ہے
آپ ہیں بے نقاب خطرہ ہے
اپنی دہلیز تک رہیں صاحب
لوٹ جائیں جناب خطرہ ہے
باغبانی ہے میرے ہاتھوں میں
گل ہے زیر عتاب خطرہ ہے
ہم تہی دست ہیں کدھر جائیں
ہر طرف بے حساب خطرہ ہے
ریگزاروں میں اب بہار آئے
جل رہے ہیں گلاب خطرہ ہے
رات آنکھوں میں جب گزر جائے
بندش اضطراب خطرہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.