کیسے جی پاؤں گا جدا ہو کر
کیسے جی پاؤں گا جدا ہو کر
جا رہا ہے کوئی خفا ہو کر
ڈھونڈھتا پھر رہا ہے مجھ سا تو
کیا ملا تجھ کو بے وفا ہو کر
بھٹکے لوگوں کو مل گئی منزل
میں بچھا جب سے راستہ ہو کر
گھر گیا یاد سے بچھڑتے ہی
قید میں ہو گیا رہا ہو کر
پتھروں پر یہ کیا اثر کرتی
لوٹ آئی مری صدا ہو کر
سایۂ دیں کا یہ صلہ دیکھو
مل گیا ہے سکوں فنا ہو کر
ہم سفر جب سے تو ہوا اسعدؔ
عشق ابھرا ہے خوش نما ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.