Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسے کاٹیں گے شب غم کو سحر ہونے تک

شاکر نائطی

کیسے کاٹیں گے شب غم کو سحر ہونے تک

شاکر نائطی

MORE BYشاکر نائطی

    کیسے کاٹیں گے شب غم کو سحر ہونے تک

    ہم پہ کیا گزرے گی یہ معرکہ سر ہونے تک

    کوئی سودائے محبت کا خریدار نہ تھا

    گھر گھر آوارہ پھرا ہے مرے سر ہونے تک

    سر سودا زدہ زنداں کی حقیقت کیا ہے

    دم نہ لینا کبھی دیوار کے در ہونے تک

    ڈر کسی کا نہیں ساری شب غم اپنی ہے

    خوب رو لے دل ناکام سحر ہونے تک

    جل گیا سوز محبت سے مرا خون جگر

    اس کو رہنے نہ دیا لعل و گہر ہونے تک

    آہ سوزاں سے نئی دشت میں آئی ہے بہار

    دھوم تھی غول کی طوفان شرر ہونے تک

    کوئی اخفائے غم عشق کی صورت نہ رہی

    آنسو بہتے رہے دامن مرا تر ہونے تک

    اضطراب نگہ شوق ہوا مانع دید

    جلوہ پوشیدہ رہا تاب نظر ہونے تک

    دانش سر حقیقت تھی اسی پر موقوف

    بے خبر ہو گئے ہم اپنی خبر ہونے تک

    ہے ابھی سے ہمیں آداب محبت کا خیال

    نام کر جائیں گے عمر اپنی بسر ہونے تک

    تم کو شاکرؔ ہے عبث داد سخن کی امید

    کون دنیا میں رہے قدر ہنر ہونے تک

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے