کیسے کہہ دوں یار یقیناً (ردیف .. ا)
کیسے کہہ دوں یار یقیناً
ہوگی اب تو ہار یقیناً
ہاتھ میں ہے ہمت کا چپو
ہو جائیں گے پار یقیناً
آس چھوڑ کر تم کر لو گے
خود کو ہی مسمار یقیناً
اک دن کوئی ابر کرے گا
خوشیوں کی بوچھار یقیناً
تنکے سے لے کر پربت تک
کچھ بھی نہیں بے کار یقیناً
ماں کے جیون میں آئے گا
اک ہفتے اتوار یقیناً
ٹھیک سے رکھنے پر بنتے ہیں
پتھر بھی مینار یقیناً
ٹکر کروا کر مانے گی
دنیا کی رفتار یقیناً
دکھ سے بھی ہونا پڑتا ہے
سب کو صفرؔ دو چار یقینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.