کیسے کہیں کہ جان سے پیارا نہیں رہا
کیسے کہیں کہ جان سے پیارا نہیں رہا
یہ اور بات اب وہ ہمارا نہیں رہا
آنسو ترے بھی خشک ہوئے اور میرے بھی
نم اب کسی ندی کا کنارا نہیں رہا
کچھ دن تمہارے لوٹ کے آنے کی آس تھی
اب اس امید کا بھی سہارا نہیں رہا
رستے مہہ و نجوم کے تبدیل ہو گئے
ان کھڑکیوں میں ایک بھی تارا نہیں رہا
سمجھے تھے دوسروں سے بہت مختلف تجھے
کیا مان لیں کہ تو بھی ہمارا نہیں رہا
ہاتھوں پہ بجھ گئی ہے مقدر کی کہکشاں
یا راکھ ہو گیا وہ ستارا نہیں رہا
تم اعتبار اس کے لیے کیوں اداس ہو
اک شخص جو کبھی بھی تمہارا نہیں رہا
- کتاب : Mujhe Koi Sham Udhar Do (Pg. 21)
- Author : Aitabar Sajid
- مطبع : Ilm o Irfan Publishers Lahore (2007,2009)
- اشاعت : 2007,2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.