Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسے کیسے بھید چھپے ہیں پیار بھرے اقرار کے پیچھے

قتیل شفائی

کیسے کیسے بھید چھپے ہیں پیار بھرے اقرار کے پیچھے

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    کیسے کیسے بھید چھپے ہیں پیار بھرے اقرار کے پیچھے

    کوئی پتھر تان رہا ہے شیشے کی دیوار کے پیچھے

    دل میں آگ لگا جاتا ہے یہ بن یار بہار کا موسم

    ایک تپش بھی ہوتی ہے اس ٹھنڈی سی پھوار کے پیچھے

    سوچ ابھی سے پھر کیا ہوگا بیت گئی جب رات ملن کی

    ایک اداسی رہ جائے گی پائل کی جھنکار کے پیچھے

    کون لگائے کھوج کسی کا خود غرضی کے اس جنگل میں

    ملتا ہے انسان یہاں بھی لیکن ایک ہزار کے پیچھے

    ننگی ہو کر ناچ رہی ہے بھوکی روحوں کی مجبوری

    جھانک سکو تو جھانک کے دیکھو جسموں کے انبار کے پیچھے

    یہ حاکم بھی دوست ہے میرا یہ ناصح بھی میرا ہمدم

    کتنے ہی غم خوار پڑے ہیں ایک ترے بیمار کے پیچھے

    تیرا تو اک دل ٹوٹا ہے یار قتیلؔ اداس نہ ہو تو

    لوگ تو جاں بھی دے دیتے ہیں پیارے اپنے یار کے پیچھے

    مأخذ :
    • کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 136)
    • Author : Qateel Shifai
    • مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے