کیسے کیسے اس دنیا میں بھیس بنا کر آئے لوگ
کیسے کیسے اس دنیا میں بھیس بنا کر آئے لوگ
اب پہچانے ہی نہیں جاتے اپنے اور پرائے لوگ
غم کا بوجھ اٹھاتے کب تک آخر راحت پانے کو
اور کہاں جاتے وہ اٹھ کر مے خانے میں آئے لوگ
کھیلنا چاہو تم بھی کھیلو لیکن اتنا یاد رہے
خون کی ہولی کھیل کے اکثر دنیا میں پچھتائے لوگ
بے مقصد بھی بن جاتے ہیں افسانے اس دنیا میں
دشمن ہو جاتے ہیں اکثر اپنے ہی ہمسائے لوگ
ان کا جور وہی ہے اب تک ان کا طور وہی اب تک
حال ہمارا دیکھ کے اب تو رہبرؔ سب گھبرائے لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.