کیسے کیسے موسم گزرے یاد نہیں
سر پر کتنے پتھر برسے یاد نہیں
زخم پہ اس نے مرہم رکھا یاد رہا
دل میں کتنے نشتر ٹوٹے یاد نہیں
میں بھی تھک کر ہانپ رہا ہوں رستے میں
کتنے سنگی ساتھی بچھڑے یاد نہیں
بیوی بچوں کا اب رونا دھونا کیا
ہم کو تو خود اپنے نوحے یاد نہیں
تم دنیا داری میں رہتے ہو گم لیکن
ہم کو تو اپنے بھی بچے یاد نہیں
کیسے کیسے اس کی ادا میں کھوتے تھے
ہم کو اب بیوی کے نخرے یاد نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.