کیسے کرتا ان لوگوں کا مان کبھی میں
بھول نہیں پایا اپنا اپمان کبھی میں
جس دن ہر گھر کے چولھے پر آگ جلی ہو
دیکھ نہیں پایا ایسا دن مان کبھی میں
چاہ نہیں ہے من میں اب کچھ بھی پانے کی
روز سجایا کرتا تھا ارمان کبھی میں
آج لٹانا چاہ رہا ہوں سب کچھ اپنا
خوب جٹایا کرتا تھا سامان کبھی میں
دفن ہوئے جن کی آنکھوں میں خواب ہزاروں
دے نہ سکا ان کو پل بھر مسکان کبھی میں
بکنا پڑ جائے تو بک جاؤں گا لیکن
بیچ نہیں سکتا اپنا ایمان کبھی میں
دم ہوتا ہے سالوں کے انوبھو کا اس میں
ویکت نہیں کرتا یوں ہی انومان کبھی میں
لوگوں کو دکھ پہنچاتی ہیں اچھی باتیں
چھوڑ دیا بانٹا کرتا تھا گیان کبھی میں
مشکل سے بن پاتا ہوں میں متر کسی کا
مفت نہیں دیتا نورنگؔ انودان کبھی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.