Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسے میری یہ خموشی کا سبب سمجھیں گے

کنال برکڑے

کیسے میری یہ خموشی کا سبب سمجھیں گے

کنال برکڑے

MORE BYکنال برکڑے

    کیسے میری یہ خموشی کا سبب سمجھیں گے

    سنے جانے کی تو گونگے ہی طلب سمجھیں گے

    یہ نہیں سمجھیں گے اک روز سمجھ آیا مجھے

    میں سمجھتا تھا کہ اب سمجھیں گے اب سمجھیں گے

    اب غلط فہمیاں دل پال رہا ہے جاناں

    لب سے ٹکراتی ہوا کو ترے لب سمجھیں گے

    جیب خالی ہے تو اک بات سمجھ آئی ہے

    جیب بھرتے ہی مری باتوں کو سب سمجھیں گے

    کسی اک شخص کی خاطر یہ غزل لکھی ہے

    کیسے امید کروں ڈیڑھ عرب سمجھیں گے

    پہلے شاعر نے تو بس درد لکھا تھا اپنا

    اسے معلوم نہ تھا لوگ ادب سمجھیں گے

    فرق اب بھول گئیں آنکھیں اندھیروں میں جی

    بدلی آئے گی تو ہم اس کو بھی شب سمجھیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے