کیسے نصیب کا کوئی چکر بدل گیا
کیسے نصیب کا کوئی چکر بدل گیا
میرا ٹھکانا بدلا ترا گھر بدل گیا
دریا کے ہم کنارے ملیں گے کبھی نہیں
بدلی فضائیں ایسی کہ منظر بدل گیا
کوئی خبر نہ اس کی نہ پیغام ہی ملا
آتا نہیں ہے چھت پہ کبوتر بدل گیا
ممکن نہیں ہماری ملاقات ہو کبھی
اب تیرے کوچہ سے مرا دفتر بدل گیا
امید تھی سبھی کو نبھا دیں گے عمر بھر
پکا ارادہ ان کا یہ کیونکر بدل گیا
جس کی مثال دیتے تھکا میں نہیں کبھی
حیران ہوں کہ کیسے وہ دلبر بدل گیا
طے تھا بدلنا اس کا بھلا کیسے روکتے
افسوس کیوں کریں مرا ساگرؔ بدل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.