Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسے پیتم کے نین رام ہوا کرتے تھے

رضی حیدر

کیسے پیتم کے نین رام ہوا کرتے تھے

رضی حیدر

MORE BYرضی حیدر

    کیسے پیتم کے نین رام ہوا کرتے تھے

    وہ جو رادھا تھی تو ہم شام ہوا کرتے تھے

    دل کے سب زخم ترے نام ہوا کرتے تھے

    وہ یوں ہی شہر میں بدنام ہوا کرتے تھے

    جن چراغوں پہ ہیں اب تہمتیں بے نوری کی

    وہ ہواؤں میں سر بام ہوا کرتے تھے

    آؤ پھر ہجر مسلسل کی رتوں میں ڈھونڈیں

    کعبۂ دل میں جو اصنام ہوا کرتے تھے

    موسم قحط میں آنکھوں سے چھلک جاتے ہیں

    چند قطرے جو تہہ جام ہوا کرتے تھے

    اب تو گزرے ہوئے لمحے بھی بھلا بیٹھے ہیں

    ورنہ ہم صاحب الہام ہوا کرتے تھے

    اب جو آغاز محبت سے گریزاں ہیں وہ لوگ

    بے نیاز غم انجام ہوا کرتے تھے

    اجنبی بن کے جو ملتے ہیں رضیؔ راہوں میں

    ان کو ہم سے بھی کبھی کام ہوا کرتے تھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے