کیسے رک سکتا تھا جو کار زیاں ہونے کو تھا
کیسے رک سکتا تھا جو کار زیاں ہونے کو تھا
یعنی سب کچھ طے شدہ تھا جو یہاں ہونے کو تھا
کچھ بدن کے تھے تقاضے کچھ شرارت دل کی تھی
آج لیکن عشق اپنا جاوداں ہونے کو تھا
ہاں وہی جو شخص مجھ سے بغض رکھتا ہے بہت
رات میری ذات پر وہ مہرباں ہونے کو تھا
میں نے ہی الفاظ میں اس کو مقید کر لیا
ورنہ وہ لمحہ تو کل ہی رائیگاں ہونے کو تھا
میں نے کل اشکال سارے ختم اس کے کر دئے
ورنہ میری ذات سے وہ بد گماں ہونے کو تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.