کیسے سفر پر نکلا ہوں
کیسے سفر پر نکلا ہوں
مڑ مڑ کر کیا تکتا ہوں
جانے پھر کب لوٹوں گا
سب سے مل کر آیا ہوں
روٹھ گئی منزل کیسی
گلیوں گلیوں بھٹکا ہوں
کوئی مجھ کو کیوں گائے
درد بھرا اک نغمہ ہوں
کیا ہوگی تعبیر مری
اک مفلس کا سپنا ہوں
زخم تمہاری یادوں کے
اب اشکوں سے دھوتا ہوں
کوئی نہیں میرا ساتھی
اک بادل آوارہ ہوں
دیکھ مرے دل میں آ کر
جھوٹا ہوں یا سچا ہوں
عارفؔ اس دل کے ہاتھوں
مرتا ہوں اور جیتا ہوں
- کتاب : Kuchh Nazmen Kuchh Ghazalen (Pg. 147)
- Author : Arif Hasan Khan
- مطبع : Arif Hasan Khan (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.