کیسے سفر پہ مجھ کو مری ذات لے گئی
کیسے سفر پہ مجھ کو مری ذات لے گئی
چہرے سے نوچ نوچ کے جذبات لے گئی
اپنے ہی انتظار میں پتھرا گئی ہے آنکھ
جانے کہاں پہ ہم کو سیہ رات لے گئی
شیشے سے ٹوٹ ٹوٹ کے بکھرے گی زندگی
اب کے سنہرے خواب اگر ساتھ لے گئی
آئی جو تیز دھوپ اندھیروں کو کاٹ کر
آنکھوں سے سب کی نور کے سوغات لے گئی
پیڑوں سے ڈال ڈال کے رشتے کو دیکھ کر
پھولوں کے ساتھ ساتھ ہوا پات لے گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.