Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسے سمجھاؤں نسیم صبح تجھ کو کیا ہوں میں

اختر سعید خان

کیسے سمجھاؤں نسیم صبح تجھ کو کیا ہوں میں

اختر سعید خان

MORE BYاختر سعید خان

    کیسے سمجھاؤں نسیم صبح تجھ کو کیا ہوں میں

    پھول کے سائے میں مرجھایا ہوا پتا ہوں میں

    خاک کا ذرہ بھی کوئی تیرے دامن میں نہ تھا

    قدر کر اے زندگی ٹوٹا ہوا تارا ہوں میں

    ہر دھڑکتے دل سے انجانا سا رشتہ ہے مرا

    آگ دامن میں کسی کے بھی لگے جلتا ہوں میں

    اپنی تاریکی سمیٹے پوچھتی ہے مجھ سے رات

    کون سی ہے صبح جس کو ڈھونڈھنے نکلا ہوں میں

    مجھ کو سمجھائے تو کوئی رازدار کائنات

    مجھ میں ہے آباد یہ دنیا کہ خود اپنا ہوں میں

    زندگی ٹوٹے ہوئے خوابوں میں گزری ہے تو کیا!

    آج بھی اک خواب آنکھوں میں لیے بیٹھا ہوں میں

    سمت منزل ہی بدل جائے تو میرا کیا قصور

    راستوں سے پوچھ کر دیکھو کہیں ٹھہرا ہوں میں

    دیر تک حسرت سے دیکھے گی اسے شام سفر

    جس زمیں پر نقش اپنے چھوڑ کر گزرا ہوں میں

    چپکے چپکے رات بھر کہتا ہے اخترؔ مجھ سے دل

    بستیاں آباد ہیں مجھ سے مگر صحرا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 295)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے