کیسے شہروں کو فنا کرتا ہوا گزرا تھا
کیسے شہروں کو فنا کرتا ہوا گزرا تھا
میرے سینے سے کبھی دشت بلا گزرا تھا
ایک پتھر تھا فقط مجھ کو کچلنے کے لیے
ایک لمحہ تھا جو اوروں سے جدا گزرا تھا
دھول کس وقت کی ہے یہ تو نہیں ہے معلوم
بس یہی یاد ہے اک قافلہ سا گزرا تھا
اک نظر پڑتے ہی دو لخت ہوا خواب مرا
کیسا شہکار تھا اور کتنا گیا گزرا تھا
یہ سلگتی ہوئی شاخیں یہ جھلستے ہوئے پھول
موجۂ آہ تھا جو مثل ہوا گزرا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.