Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسے اس کو بھول سکے دل کیسے اپنے جی کو سنبھالے

تمیزالدین تمیز دہلوی

کیسے اس کو بھول سکے دل کیسے اپنے جی کو سنبھالے

تمیزالدین تمیز دہلوی

MORE BYتمیزالدین تمیز دہلوی

    کیسے اس کو بھول سکے دل کیسے اپنے جی کو سنبھالے

    اس کی صورت گوشے گوشے اس کی مورت آلے آلے

    اس کی ضیا سے چاندنی چھٹکی اس کی صدا سے غنچے چٹکے

    اس کو چھو کر کیا پوچھو ہو باد صبا نے پیر نکالے

    اس کی ادا پر مر مٹتا ہے اس کے نام پہ جی اٹھتا ہے

    جانے اس میں ایسا کیا ہے جو بھی دیکھے دل دے ڈالے

    اس کا تکلم روح غزل ہے اس کی خموشی موجۂ طغیاں

    بستی بستی اس کے چرچے دریا دریا اس کے نالے

    سب کے دلوں پر اس کی حکومت سب کے لبوں پر اس کی شکایت

    نیچی نظر سے جی خوش کر دے ترچھی نظر سے مار بھی ڈالے

    در پر اس کے بھیڑ لگی ہے خلقت ہے کہ ٹوٹ پڑی ہے

    اک آفت میں جان پھنسی ہے کس کو روکے کس کو ٹالے

    ندی نالے سوکھ چکے ہیں صحراؤں سے چشمے ابلے

    آنکھ سے آنسو خشک ہوئے تو پھوٹ کے روئے پاؤں کے چھالے

    بنت عنب گر ساتھ نہ دیتی فرقت کی شب آنکھ نہ لگتی

    جام‌ مئے گلفام کے صدقے جس نے آنکھ میں ڈورے ڈالے

    تم نے تو دیکھا ہے ان کو یاد تو ہوں گے تم کو بھی وہ

    سیدھے سادے بھولے بھالے ایک تمیزؔ جی دلی والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے