کیسی آندھی یہ چلی ہوش اڑے جاتے ہیں
کیسی آندھی یہ چلی ہوش اڑے جاتے ہیں
ایک اک کر کے دیئے سارے بجھے جاتے ہیں
ضبط گریہ نے مری آنکھ کو رونے نہ دیا
اشک کانٹوں کی طرح دل میں چبھے جاتے ہیں
وقت کی ریت پہ قدموں کے نشاں ہیں باقی
بھولنے والے تجھے یاد کئے جاتے ہیں
میں نے سپنوں سے سجا رکھی تھیں آنکھیں اپنی
اتنا رویا ہوں کہ اب خواب بہے جاتے ہیں
جن کے دم سے تھے زمانے میں اجالے باسطؔ
وہی مہتاب تہ خاک ہوئے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.