کیسی بلبل کہاں کے پروانے
کیسی بلبل کہاں کے پروانے
تم سلامت ہزار دیوانے
ہائے کیا کیا بنائے دنیا نے
اک محبت کے لاکھ افسانے
تیری برہم نگاہ کے صدقے
آنکھ بدلی ہوئی ہے دنیا نے
ہم نے دیکھی ہے زندگی کی بہار
ہم سے پوچھو خزاں کے افسانے
اس تغافل پہ ان کو کیا کہئے
میرے ہو کر مجھے نہ پہچانے
ساری رونق تھی شمع محفل تک
اب نہ ساقی نہ مے نہ پروانے
لاکھ دانا سہی مگر واعظ
منصب عاشقی کو کیا جانے
جن میں آزادیٔ جنوں ہی نہ ہو
میرے قابل نہیں وہ ویرانے
اتنی بوجھل ہے ضبطؔ زلف حیات
آدمیت کے رہ گئے شانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.