کیسی چلی ہوا کہ گھٹا غم کی چھا گئی
کیسی چلی ہوا کہ گھٹا غم کی چھا گئی
روشن تھا اک چراغ محبت بجھا گئی
کیا جانے اس کے در پہ کیوں اتنا سکون تھا
وحشت کے باوجود مجھے نیند آ گئی
مدت سے اپنے آپ میں بکھرا ہوا تھا میں
دنیا مرے وجود میں کیسے سما گئی
اپنوں کے درمیاں بھی گھٹن سے لگی مجھے
رشتوں کی جستجو یہ کہاں لے کے آ گئی
جب تک کہ سر ہمارا رہا روشنی رہی
نیزے پہ اس کے بعد اداسی سی چھا گئی
کل تک تو احتجاج تمہارے لہو میں تھا
یارو یہ کیسے دنیا تمہیں راس آ گئی
حیرت سے دیکھتی رہی مجھ کو زمیں قمرؔ
مٹی کو میری عرش پہ لے کر ہوا گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.