Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسی تنہائی ہے نظاروں میں

احسان سبز

کیسی تنہائی ہے نظاروں میں

احسان سبز

MORE BYاحسان سبز

    کیسی تنہائی ہے نظاروں میں

    سانس رکتا ہے خار زاروں میں

    یہ جو چہرہ ہے کتنا بوجھل ہے

    درد ہے کس قدر شراروں میں

    میں اسے یاد کر کے روتا ہوں

    بس وہی ایک تھا ہزاروں میں

    خوشبوئیں اس کی ساتھ لاتے ہیں

    پھول کھلتے ہیں جب بہاروں میں

    آج کھڑکی میں اس نے آنا ہے

    لگ گئے ہیں سبھی قطاروں میں

    ٹمٹما کر بلا رہے ہیں جو

    آؤ چلتے ہیں ان ستاروں میں

    یہ جو سب ہیں یہ کتنے دل کش ہیں

    فرق کیسے کروں میں پیاروں میں

    یہ رکھو یہ تمہارا اپنا ہے

    شرم ہوتی نہیں ہے یاروں میں

    راستہ ہے نہ جن کی منزل ہے

    سبزؔ شامل ہے ان سواروں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے