کیسی تنہائی ہے نظاروں میں
سانس رکتا ہے خار زاروں میں
یہ جو چہرہ ہے کتنا بوجھل ہے
درد ہے کس قدر شراروں میں
میں اسے یاد کر کے روتا ہوں
بس وہی ایک تھا ہزاروں میں
خوشبوئیں اس کی ساتھ لاتے ہیں
پھول کھلتے ہیں جب بہاروں میں
آج کھڑکی میں اس نے آنا ہے
لگ گئے ہیں سبھی قطاروں میں
ٹمٹما کر بلا رہے ہیں جو
آؤ چلتے ہیں ان ستاروں میں
یہ جو سب ہیں یہ کتنے دل کش ہیں
فرق کیسے کروں میں پیاروں میں
یہ رکھو یہ تمہارا اپنا ہے
شرم ہوتی نہیں ہے یاروں میں
راستہ ہے نہ جن کی منزل ہے
سبزؔ شامل ہے ان سواروں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.