Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کج کلاہی کو یقیں تھا گھٹ کے مر جائیں گے لوگ

سید عاشور کاظمی

کج کلاہی کو یقیں تھا گھٹ کے مر جائیں گے لوگ

سید عاشور کاظمی

MORE BYسید عاشور کاظمی

    دلچسپ معلومات

    (سندھ کے ایک چھوٹے سے گاؤں پر ہیلی کاپٹر سے بمباری کی خبر سن کر)

    کج کلاہی کو یقیں تھا گھٹ کے مر جائیں گے لوگ

    ہم یہ کہتے تھے کہ سڑکوں پر نکل آئیں گے لوگ

    ظلمتوں کی تیغ نے کاٹا اجالے کا گلا

    بے حسی کا دور جب سوچیں گے پچھتائیں گے لوگ

    آج اپنی ذات سے سچ بولنا بھی جرم ہے

    کل سر محفل ہماری بات دہرائیں گے لوگ

    کٹ گئی زنجیر ظلمت صبح کے آثار ہیں

    تیغ کی جھنکار پر اب رقص فرمائیں گے لوگ

    سر جھکا کر ظلم سہنا بھی سراسر ظلم ہے

    کربلا تازہ لہو تاریخ دہرائیں گے لوگ

    شہر کے ویران سناٹے سے گھبرائے ہوئے

    دشت کی آبادیوں کو ڈھونڈتے آئیں گے لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے