کج کلاہی کو یقیں تھا گھٹ کے مر جائیں گے لوگ
دلچسپ معلومات
(سندھ کے ایک چھوٹے سے گاؤں پر ہیلی کاپٹر سے بمباری کی خبر سن کر)
کج کلاہی کو یقیں تھا گھٹ کے مر جائیں گے لوگ
ہم یہ کہتے تھے کہ سڑکوں پر نکل آئیں گے لوگ
ظلمتوں کی تیغ نے کاٹا اجالے کا گلا
بے حسی کا دور جب سوچیں گے پچھتائیں گے لوگ
آج اپنی ذات سے سچ بولنا بھی جرم ہے
کل سر محفل ہماری بات دہرائیں گے لوگ
کٹ گئی زنجیر ظلمت صبح کے آثار ہیں
تیغ کی جھنکار پر اب رقص فرمائیں گے لوگ
سر جھکا کر ظلم سہنا بھی سراسر ظلم ہے
کربلا تازہ لہو تاریخ دہرائیں گے لوگ
شہر کے ویران سناٹے سے گھبرائے ہوئے
دشت کی آبادیوں کو ڈھونڈتے آئیں گے لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.