Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل بچھڑتے ہوئے ضبط کا مرحلہ اس قدر تلخ تھا کیا بتاؤں اخی

عمر دراز حاشر

کل بچھڑتے ہوئے ضبط کا مرحلہ اس قدر تلخ تھا کیا بتاؤں اخی

عمر دراز حاشر

MORE BYعمر دراز حاشر

    کل بچھڑتے ہوئے ضبط کا مرحلہ اس قدر تلخ تھا کیا بتاؤں اخی

    میری خاموشیوں کی چٹانوں کے اندر تھی میری صدا کیا بتاؤں اخی

    تو ابھی روشنی اور اندھیرے میں کیا فرق ہے اس سے بالکل بھی واقف نہیں

    ایک بجھتے دیے کی جو مجبور کرنوں نے مجھ سے کہا کیا بتاؤں اخی

    وقت کے کینوس پر بنی اس برہنہ سی بے رنگ تصویر میں دیکھ لو

    ان دنوں اس خیالوں کے جنگل میں میرے سوا کون تھا کیا بتاؤں اخی

    شاعری اور محبت کے سب زاویے ایسے لوگوں کی آنکھوں پہ کھلتے نہیں

    عمر بھر جن کے حصے میں آتا نہیں لمس کا ذائقہ کیا بتاؤں اخی

    خواب پیڑوں کی صورت ہیں اور یہ کبھی خشک و بنجر زمینوں میں اگتے نہیں

    اس لئے نیند سے بھاگنے والوں کو خواب کا فلسفہ کیا بتاؤں اخی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے