کل ایک شخص جو اچھے بھلے لباس میں تھا
کل ایک شخص جو اچھے بھلے لباس میں تھا
برہنہ آج وہ اترا ہوا گلاس میں تھا
ہم آفتاب درخشاں جسے سمجھتے تھے
وہ ایک وہم کا جگنو ہوس کی گھاس میں تھا
زمین و عرش کی تقسیم کے زمانے میں
بشر اسیر جنوں تھا کہاں حواس میں تھا
ازل سے پہلے ہی دھن تھی حصول پیکر کی
یہ کائنات کا خاکہ مرے قیاس میں تھا
میں کیا سلگتے سمندر سے مانگتا پانی
وہ خود بھی ایک زمانے سے غرق پیاس میں تھا
اسے نصیب کفن بھی نہیں ہوا آخر
کہ حصے دار جو اس کھیت کی کپاس میں تھا
ہم اس سوال کا اب تک جواب دے نہ سکے
جو اک فگارؔ کی پر اشک چشم یاس میں تھا
- کتاب : Ehsas Dar Ehsas (Pg. 19)
- Author : Amar Singh Figar
- مطبع : Modern Publishing House (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.