Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل ہم غرور فن کی روانی میں پھنس گئے

خالد عرفان

کل ہم غرور فن کی روانی میں پھنس گئے

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    کل ہم غرور فن کی روانی میں پھنس گئے

    اولی لکھا تھا مصرعۂ ثانی میں پھنس گئے

    بچ کے نکل گئے جو رعایا کو بیچ کر

    بد قسمتی سے بجلی و پانی میں پھنس گئے

    لکھی تھیں اس کے جسم پہ ایسی عبارتیں

    ہم اس غزل کے لفظ و معانی میں پھنس گئے

    مجبور ہو کے دینے لگے ہجرتوں کا نام

    جب بھی بزرگ نقل مکانی میں پھنس گئے

    آخر میں فلم ساز ہیروئن کو لے گیا

    جتنے تھے فلم بین کہانی میں پھنس گئے

    ہر سال نونہال کی آمد گواہ ہے

    ہم عشق کی یقین دہانی میں پھنس گئے

    اردو کے امتحان میں چیٹنگ کے باوجود

    حالیؔ پہ نوٹ لکھ دیا فانیؔ میں پھنس گئے

    ہم نے تو خود ''قبول'' کہا تھا خوشی خوشی

    اب تک ہے غم کہ عین جوانی میں پھنس گئے

    چاچا کو مل گئی تھیں چچی مالدار سی

    ماموں تمام عمر ممانی میں پھنس گئے

    جو اشک بانٹتے تھے بنے میرؔ و جوشؔ و فیضؔ

    ہم لفظ کی شگفتہ بیانی میں پھنس گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے