Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل جو غفلت میں پڑے تھے آج وہ ہشیار ہیں

حکیم ذاکر ٹونکی

کل جو غفلت میں پڑے تھے آج وہ ہشیار ہیں

حکیم ذاکر ٹونکی

MORE BYحکیم ذاکر ٹونکی

    کل جو غفلت میں پڑے تھے آج وہ ہشیار ہیں

    ایک ہم ہی سو رہے ہیں اور سب بیدار ہیں

    جائزہ لیں وقت کا ماحول پہ رکھیں نظر

    فکر و فن سے کام لیں ہم آج کے فن کار ہیں

    چند سکوں کے عوض جو بیچ دیتے ہیں ضمیر

    ایسے ہی کم ظرف دنیا میں ذلیل و خوار ہیں

    یہ تو مستقبل بتائے گا تمہیں اہل چمن

    تم چمن زاروں کے وارث ہو کہ ہم حق دار ہیں

    کام لے ہوش و خرد سے اے امیر کارواں

    ہر قدم پر راہزن ہیں منزلیں دشوار ہیں

    وقت کے جھوٹے خدا ہم کو جھکا سکتے نہیں

    عزم راسخ کی قسم ہم بھی بہت خوددار ہیں

    تم نے ذاکرؔ اس سے جب ترک تعلق کر لیا

    یہ شکایت بھی عبث ہے یہ گلے بے کار ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے