کل جو غفلت میں پڑے تھے آج وہ ہشیار ہیں
کل جو غفلت میں پڑے تھے آج وہ ہشیار ہیں
ایک ہم ہی سو رہے ہیں اور سب بیدار ہیں
جائزہ لیں وقت کا ماحول پہ رکھیں نظر
فکر و فن سے کام لیں ہم آج کے فن کار ہیں
چند سکوں کے عوض جو بیچ دیتے ہیں ضمیر
ایسے ہی کم ظرف دنیا میں ذلیل و خوار ہیں
یہ تو مستقبل بتائے گا تمہیں اہل چمن
تم چمن زاروں کے وارث ہو کہ ہم حق دار ہیں
کام لے ہوش و خرد سے اے امیر کارواں
ہر قدم پر راہزن ہیں منزلیں دشوار ہیں
وقت کے جھوٹے خدا ہم کو جھکا سکتے نہیں
عزم راسخ کی قسم ہم بھی بہت خوددار ہیں
تم نے ذاکرؔ اس سے جب ترک تعلق کر لیا
یہ شکایت بھی عبث ہے یہ گلے بے کار ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.